Khwateen digest November 2022_دانہ پانی-عمیرہ احمد
مرادی بارات حویلی سے نکلتی ہے،ڈھول تاشوں کا شور اورسکو کی برسات میں برات موتیا کے گھر کے سامنےپہنچتی ہے۔ گامو استقبال کے لیے آگے بڑھتا ہے۔ اورتاجور کہتی ہے ہارات کا راستہ صاف کرائو بارات نے دوسرے گاؤں جانا ہے۔ گامو کے علم میں آتا ہے کہ چوہدری شجاع نے مراد کا رشتہ اپنے سالے کی بیٹی کے ساتھ کردیاہے۔ موتیا پر سکتے کی کیفیت طاری ہوجالی ہے۔
. . .
ماہ نور بیاہ کر حویلی آجاتی ہے مراد گھونگٹ اٹھاتا ہے تو اس کے منہ سے بے اختیارموتیا کا نام نکل جاتا ہے۔ شکوراں بتول کی شادی سے ایک رات پہلے اسے بتاتی ہے کہ کس طرح تاجورنے موتیا کی بے عزتی کی۔ وہ اسے موتیا کی ذہنی حالت کے بارے میں بھی بتاتی ہے۔ بتول دل میں ڈرتی ہے کہ کہیں کسی کو خبر نہ ہو جاۓ کہ اس کی ذمہ دار بتول ہے ۔ گا مو، موتیا کو پیر صاحب کے پاس لے کر جاتا ہے تا کہ انہیں اپنی بیٹی کی حالت دکھا سکے جس کی ذمہ داران کی بیٹی تا جور ہے ۔ پیرابراہیم موتیا سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ان کے خاندان کو بدعا نہ دے۔اس دن ماہ نور پہلی بارموتیا کو دیکھتی ہے اور اس کے حسن کو دیکھ کر یہ دنگ رہ جاتی ہے۔ پر ابراہیم تا جور سے کہتے ہیں کہ وہ گا مواور اس کے خاندان سے معافی مانگے ۔ وہ انکار کر دیتی ہے مراد واپس انگلینڈ چلا جاتا ہے۔ حویلی میں نئے مہمان کی خوش خبری ہے۔ مرادفون پر بھی ماہ نور سے زیادہ بات نہیں کرتا۔اس کا دھیان اکثر موتیا کی طرف چلاتا ہے۔
موتیا گاؤں میں پاگل مشہور ہو جاتی ہے۔ گامواللہ سے شکوہ کرتا ہے کہ حویلی میں خوشیاں آرہی ہیں جبکہ اسکی بیٹی اب تک زندگی کی طرف نہیں ہوئی ہے۔ یہ انصاف نہیں ہے۔ اللہ وسائی اور وہ ایک دوسرے کا چہرہ دیکھتے رہے پھر اللہ وسائی نے اس سے کہا۔ موتیا کوکون مارے گا؟“ کا مواس کا چہرہ دیکھتا رہا پھر اس نے کہا۔تو
(مزید جاری ہے )
Posting Komentar untuk "Khwateen digest November 2022_دانہ پانی-عمیرہ احمد"