انتہائی افسوس ناک بات پاکستانی نوجوان برباد ہو گئے
انتہائی افسوس ناک بات پاکستانی نوجوان برباد ہو گئے
خدارا بھرتیاں کرو اور عمر کی حد 21 سے 40 سال مقرر کرو-
ہمارا وزیر اعظم شہباز شریف 71 سال کا
وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی 77 سال کا
صدر عارف علوی 73 سال کا
عمران خان 70 سال کا
نواز شریف 72 سال کا......!!
یہ سب اگلے 25 سال تک وزیراعلی' صدر' وزیراعظم رہنے کے خواہشمند ہیں-
لیکن ان لوگوں نے پڑھے لکھے نوجوانوں اور عام عوام کے لئے سرکاری ملازمتوں کے لئے عمر کی حد 21 سے 30 مقرر کر رکھی ہے- جو کہ سراسر ظلم و زیادتی اور بربریت ہے-
سن 2018 سے 2022 تک مسلسل پانچ سال تک ایجوکیٹرز سمیت مختلف محکموں میں بوجہ کرونا لاک ڈاون اور معیشت عدم استحکام کا بہانہ بنا کر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کوئی ایک بندہ بھی بھرتی نہیں کیا- جس کی وجہ سے ہزاروں نوجوان اوور ایج ہو کر بھٹوں' پٹرول پمپوں' ریڑھوں پر ذلیل و رسواء ہو رہے ہیں- ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ڈگریاں ہاتھ میں لے کر بھٹک رہے ہیں- ہزاروں نوجوانوں کا مستقبل تباہ و برباد ہو چکا ہے- باقی نوجوان جن کی عمر ابھی 5 ,,,, 6,,,, ماہ باقی رہ گئی ہے' وہ تباہی کے دھانے پر کھڑے' حسرت و یاس کی تصویر بنے اپنی قسمت پر ماتم کر رہے ہیں-
خدارا اس سروس رول میں فوراً تبدیلی کر دی جائے.........!!
پنجاب سمیت ملک بھر میں تمام محکموں میں عمر کی حد کم از کم 21 سے 40 سال مقرر کی جائے-
ایجوکیٹرز کی ایک لاکھ پچیس ہزار آسامیوں سمیت تمام محکموں میں بھرتیوں کا آغاز کیا جائے- نوجوان طبقے کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جائے-
ظلم کی حد دیکھو ...... پالیسی ساز 77 سال کا ہوتا ہے- جو یہ پالیسی بنا رہا ہوتا ہے- جس کے مطابق 30 یا 33 سال کی عمر کے ماسٹر ڈگری ہولڈرز پاکستان کے کسی محکمے میں ملازمت کے لئے اوور_ایج ہیں-
لیکن اس معاشرے کی ستم ظریفی دیکھو ....... وزیر' مشیر' وزیراعلی' گورنر' وزیراعظم' صدر کے لئے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں ہے- چاہے 72 کا ہو' 77 کا ہو' 82 کا ہو یا 88 ہو- جب تک وہ وینٹیلیٹر پر نہیں جاتا' وہ تب تک ایلیجیبل ہے- یا پھر کینسر سے مر نہیں جاتا-
Posting Komentar untuk " انتہائی افسوس ناک بات پاکستانی نوجوان برباد ہو گئے "